توحید کا پرچم
معہد کی عظمت رفتہ کی داستان
معہد نے توحید کا پرچم دنیا میں لہرایا ہے
ظلم و ستم کے دور میں لوگوں حق کا دیپ جلایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
شرک و بدعت کے دلدل سے اس نے سب کو بچایا ہے
شہرِ بریلی کے اندر یہ قائم کرکے دکھایا ہے
﷽
معہد کا تاریخ یاروں ہر کردار نرالا ہے
رب کی قسم اسلاف کا میرے ہر شہکار نرالا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
اس لشکر کے جاں بازوں سے بربادی گھبرایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
✿
شیخ اعجاز و عبدِ خبیر السلفی ہمارے رہبر ہیں
حُبِّ رسول کا سبق پڑھایا شیخِ ہاشم مدنی ہیں
شرک و بدعت کی بیماری کو بھی ختم کرایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
☪
قال اللہ و قال رسول اللہ کو ہم نے عام کیا
اک اللہ سے مانگو لوگوں اس پیغام کو عام کیا
مولانا فاروق نے ہم کو حق کا رستہ دکھایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
رافضیت کی بربادی میں آئے شیخ رضاء اللہ
شغل ہے جن کا ہر دم قال قال رسول اللہ
دورِ خلافتِ راشد کو اب تالے باندھنے لایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
❤
مشرک کی بربادی لے کر آئے شیخ رضاء اللہ
قہر خدا مرزا کے لیے تھے ناظم شیخ رضاء اللہ
مسئلۂ ختم نبوت میرے شیخ نے حل کروایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
ظلم و ستم کے دور کے اندر حق کا دیپ جلایا ہے
0 التعليقات:
إرسال تعليق